ٹک ٹاکر مناہل ملک کی ایک اور نازیبا ویڈیو لیک – حقیقت یا پروپیگنڈا؟
سوشل میڈیا پر مشہور ہونے والی ٹک ٹاکر مناہل ملک ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئی ہیں، کیونکہ ان کی ایک اور نازیبا ویڈیو انٹرنیٹ پر لیک ہوچکی ہے۔ جیسے ہی یہ ویڈیو وائرل ہوئی، مداحوں، ناقدین اور سوشل میڈیا صارفین کے درمیان گرما گرم بحث چھڑ گئی۔
ویڈیو لیک ہونے کی تفصیلات
رپورٹس کے مطابق، یہ ویڈیو مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کی جا رہی ہے، جس نے مناہل ملک کے مداحوں کو حیران اور پریشان کر دیا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کسی مشہور سوشل میڈیا شخصیت کی ذاتی نوعیت کی ویڈیوز یا تصاویر لیک ہو رہی ہیں۔ اس سے قبل بھی کئی مشہور ٹک ٹاکرز اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو ایسے ہی تنازعات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
مداحوں اور ناقدین کا ردعمل
جیسے ہی یہ خبر وائرل ہوئی، مختلف تبصرے سامنے آ رہے ہیں۔ کچھ لوگ اس ویڈیو کو مناہل ملک کی پرائیویسی کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں، جبکہ کچھ افراد اسے محض شہرت حاصل کرنے کا ایک ذریعہ سمجھ رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر چلنے والی بحث میں دو واضح گروہ دیکھے جا سکتے ہیں:
-
حمایتی: وہ لوگ جو سمجھتے ہیں کہ مناہل ملک کی ذاتی زندگی کا احترام کیا جانا چاہیے، اور نازیبا مواد ک
-
و شیئر کرنا یا دیکھنا غیر اخلاقی ہے۔
-
ناقدین: وہ لوگ جو اس معاملے کو لیکر مناہل ملک کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور ان کے کردار پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
کیا یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے؟
یہ سوال بھی زیر بحث ہے کہ آیا یہ ویڈیو واقعی لیک ہوئی ہے یا پھر کسی مخصوص مقصد کے تحت جان بوجھ کر پھیلائی گئی ہے۔ بعض سوشل میڈیا ماہرین کا کہنا ہے کہ مشہور شخصیات کے خلاف اس طرح کی مہمیں اکثر ساکھ خراب کرنے کے لی
ے چلائی جاتی ہیں۔ تاہم، اس کا حتمی فیصلہ تحقیقات کے بعد ہی ہو سکتا ہے۔
قانونی پہلو اور پرائیویسی کے مسائل
پاکستان میں سائبر قوانین کے تحت کسی کی نجی ویڈیوز یا تصاویر کو بغیر اجازت پھیلانا جرم ہے۔ اگر یہ ویڈیو غیر قانونی طور پر لیک کی گئی
ہے تو مناہل ملک قانونی کارروائی کا حق رکھتی ہیں۔