پی ٹی آئی رہنماؤں کو ایک بار پھر عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی

پی ٹی آئی رہنماؤں کو ایک بار پھر عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کو ایک بار پھر اپنے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، جس پر پارٹی قیادت اور کارکنوں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق حکومت جان بوجھ کر عمران خان کو سیاسی اور قانونی معاملات سے الگ تھلگ رکھ رہی ہے، تاکہ پارٹی کو کمزور کیا جا سکے۔

عمران خان سے ملاقات کی مسلسل پابندی

پی ٹی آئی قیادت نے عمران خان سے ملاقات کے لیے بارہا کوششیں کیں، مگر ہر بار انہیں نامعلوم وجوہات کی بنا پر روک دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پارٹی کے سینئر رہنماؤں، وکلاء اور قریبی اہلخانہ کو بھی ان سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔

ایک سینئر پی ٹی آئی رہنما نے میڈیا سے گفتگو میں کہا:
“ہر بار ہمیں نئی وجوہات بتا کر ملاقات سے روکا جاتا ہے۔ یہ سازش ہے کہ عمران خان کو اپنی قانونی حکمت عملی اور پارٹی امور پر مشاورت نہ کرنے دی جائے۔”

قانونی اور سیاسی اثرات

قانونی ماہرین کے مطابق عمران خان کو ان کے وکلاء سے ملاقات کی اجازت نہ دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستانی قانون کے مطابق ہر زیر حراست شخص کو اپنے وکیل سے ملاقات اور قانونی دفاع کا پورا حق حاصل ہے۔

پی ٹی آئی کے قانونی ماہرین نے اس پابندی کو غیر قانونی قرار دیا ہے اور اس کے خلاف عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت دانستہ طور پر قانونی عمل میں رکاوٹ ڈال رہی ہے تاکہ عمران خان کو کمزور کیا جا سکے۔

حکومتی موقف

تاحال حکومت نے پی ٹی آئی قیادت کو ملاقات کی اجازت نہ دینے کی کوئی واضح وضاحت نہیں دی، البتہ کچھ حکومتی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سیکیورٹی وجوہات اور قانونی معاملات کی بنا پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

ایک حکومتی عہدیدار نے کہا:
“صورتحال حساس ہے، قانون کے مطابق فیصلے کیے جا رہے ہیں۔ جب مناسب وقت آئے گا، ملاقات کی اجازت دی جا سکتی ہے۔”

مگر پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ یہ سب سیاسی ہتھکنڈے ہیں، جن کا مقصد پارٹی کو انتخابات سے قبل مزید دباؤ میں ڈالنا ہے۔

پی ٹی آئی کا ردعمل اور عوامی ردعمل

پی ٹی آئی نے اعلان کیا ہے کہ اگر عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دی گئی تو وہ عدالتی اور احتجاجی راستہ اپنائے گی۔

سوشل میڈیا پر #FreeImranKhan اور #LetPTIMeetKhan جیسے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہے ہیں، جہاں ہزاروں لوگ حکومت سے منصفانہ سلوک کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

انسانی حقوق کی کئی تنظیموں نے بھی اس فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے سیاسی رہنماؤں کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کیا ہوگا آگے؟

پاکستان میں پہلے ہی سیاسی درجہ حرارت انتہائی بلند ہے اور عمران خان سے ملاقات پر پابندی نے پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ پی ٹی آئی عدالتی کارروائی میں کامیاب ہوتی ہے یا حکومت م

زید سخت موقف اپناتی ہے۔ آنے والے دن ملکی سیاسی منظرنامے کو مزید واضح کریں گے۔

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *